ادبیات فنون لطیفہعلامہ اقبال شاعری

نگاہ شوق

يہ کائنات چھپاتي نہيں ضمير اپنا
کہ ذرے ذرے ميں ہے ذوق آشکارائي
کچھ اور ہي نظر آتا ہے کاروبار جہاں
نگاہ شوق اگر ہو شريک بينائي
اسي نگاہ سے محکوم قوم کے فرزند
ہوئے جہاں ميں سزاوار کار فرمائي
اسي نگاہ ميں ہے قاہري و جباري
اسي نگاہ ميں ہے دلبري و رعنائي
اسي نگاہ سے ہر ذرے کو ، جنوں ميرا
سکھا رہا ہے رہ و رسم دشت پيمائي

نگاہ شوق ميسر نہيں اگر تجھ کو
ترا وجود ہے قلب و نظر کي رسوائي

محمد نظام الدین عثمان

نظام الدین، ملتان کی مٹی سے جڑا ایک ایسا نام ہے جو ادب اور شعری ثقافت کی خدمت کو اپنا مقصدِ حیات سمجھتا ہے۔ سالوں کی محنت اور دل کی گہرائیوں سے، انہوں نے علامہ اقبال کے کلام کو نہایت محبت اور سلیقے سے جمع کیا ہے۔ ان کی یہ کاوش صرف ایک مجموعہ نہیں بلکہ اقبال کی فکر اور پیغام کو نئی نسل تک پہنچانے کی ایک عظیم خدمت ہے۔ نظام الدین نے اقبال کے کلام کو موضوعاتی انداز میں مرتب کیا ہے تاکہ ہر قاری کو اس عظیم شاعر کے اشعار تک باآسانی رسائی ہو۔ یہ کام ان کے عزم، محبت، اور ادب سے گہری وابستگی کا منہ بولتا ثبوت ہے۔ اس کے ساتھ ہی، انہوں نے دیگر نامور شعرا کے کلام کو بھی یکجا کیا ہے، شاعری کے ہر دلدادہ کے لیے ایک ایسا وسیلہ مہیا کیا ہے جہاں سے وہ اپنے ذوق کی تسکین کر سکیں۔ یہ نہ صرف ایک علمی ورثے کی حفاظت ہے بلکہ نظام الدین کی ان تھک محنت اور ادب سے محبت کا وہ شاہکار ہے جو ہمیشہ زندہ رہے گا۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button