طلسمِ بود و عدم جس کا نام ہے آدم
خدا کا راز ہے، قادر نہیں ہے جس پہ سخن
معانی: طلسم : جادو ۔ بود و عدم: زندگی موت ۔ قادر : قابو پانے والا، قدر ت رکھنے والا ۔ سخن: بات، شاعری ۔
مطلب: آدم جس کا نام بود و عدم کا جادو ہے یعنی جو پہلے وجود میں آتا ہے اور پھر مر جاتا ہے اور اس کی جگہ اور آدمی پیدا ہو جاتے ہیں ۔ یہ راز ایسا ہے جس کو الفاظ میں بیان نہیں کیا جا سکتا ۔ یہ خدا کا بھید ہے جس کا بیان کرنے کی طاقت میرے کلام میں نہیں ہے ۔
زمانہ صبحِ ازل سے رہا ہے محوِ سفر
مگر یہ اس کی تگ و دَو سے ہو سکا نہ کہن
معانی: کہن: پرانا ۔
مطلب: زمانہ اپنے آغاز سے لے کر اب تک سفر میں لگا ہوا ہے ۔ آدمی بھی اس زمانے کے ساتھ سفر کر رہا ہے ۔ ایک مرتا ہے تو دوسرا پیدا ہو جاتا ہے ۔ پہلے روز کی طرح وہ نیا معلوم ہوتا ہے اور ہر نئی منزل پر نئے نئے افکار کے ساتھ جنم لیتا ہے ۔ آدمی باوجود صدیوں سے ہونے کے نیا ہی ہے ۔ زمانے کی بھاگ دوڑ اور سفر سے یہ پرانا نہیں ہو سکا ۔
اگر نہ ہو تجھے الجھن تو کھول کر کہہ دوں
وجودِ حضرت انساں ، نہ روح ہے نہ بدن
معانی: وجود: زندگی ۔ حضرت انساں : یعنی انسانی نسل ۔
مطلب: اے قاری! اگر تجھے کوئی الجھن نہ ہو تو تجھے صاف صاف بتا دوں کہ باوجود ان باتوں کے جو اوپر بیان ہوئی ہیں انسان کوئی اور ہی شے ہے نہ اس کے بدن کو انسان کہہ سکتے ہیں اور نہ اس کی روح کو اور نہ دونوں کے امتزاج کو ۔ اس کی حقیقت کو اہل راز اور صاحبِ نظر ہی جانتے ہیں ۔ وہ خلیفتہ الارض اور نائب خدا ہے علم الکلام کا حامل ہے اور مظہر صفات الہٰیہ ہے اگر وہ ایسا نہیں تو آدمی نہیں کچھ اور ہے ۔