با ل جبر یل - رباعيات

کوئی ديکھے تو ميری نے نوازی

کوئی دیکھے تو میری نے نوازی
نفس ہندی، مقام نغمہ تازی

نگہ آلودہ انداز افرنگ
طبیعت غزنوی، قسمت ایازی

مطلب: یہ انتہائی مختصر انداز میں اقبال کی سیرت و کردار کا تجزیہ کرتی ہے ۔ امر واقع یہ ہے کہ اپنی ذاتی خصوصیات کا بیان عام طور پر خودستائی سے محمول کیا جاتا ہے ۔ کہیں علامہ اقبال نے انتہائی بے نیازی کے ساتھ اس پورے عمل کو ان چار مصرعوں میں پیش کیا ہے ۔ فرماتے ہیں کہ اگر میری نغمہ سرائی کا جائزہ لیا جائے تو یہ بات سامنے آئے گی کہ نفس ہندی کے ساتھ نغمے میں عرب کی حلاوت شامل ہے ۔ اسی مضمون کو علامہ نے ایک اور مقام پر یوں کہا ہے کہ نغمہ ہندی ہے تو کیا لے تو حجازی ہے مری ۔ چنانچہ آگے چل کر کہتے ہیں کہ مغرب کے جلووں سے آلودہ ہے ۔ ہر چند کہ قسمت میں ایاز کے مانند غلامی لکھی ہے ۔ اس کے برعکس فطرت سلطان محمود غزنوی سے ملتی جلتی ہے ۔

———————

Transliteration

Koi Dekhe Tau Meri Ne Nawazi
Nafs Hindi, Maqam-e-Naghma Tazi

I wish someone saw how I play the flute—
The breath is Indian, the tune Arabian!

Nigah Aaloodah Andaz-e-Afrang
Tabiyat Ghaznavi, Qismat Ayyazi

My vision has a taint of the Western style;
I am a Ghaznavi by temper, but my fate is that of an Ayaz!

————————–

محمد نظام الدین عثمان

نظام الدین، ملتان کی مٹی سے جڑا ایک ایسا نام ہے جو ادب اور شعری ثقافت کی خدمت کو اپنا مقصدِ حیات سمجھتا ہے۔ سالوں کی محنت اور دل کی گہرائیوں سے، انہوں نے علامہ اقبال کے کلام کو نہایت محبت اور سلیقے سے جمع کیا ہے۔ ان کی یہ کاوش صرف ایک مجموعہ نہیں بلکہ اقبال کی فکر اور پیغام کو نئی نسل تک پہنچانے کی ایک عظیم خدمت ہے۔ نظام الدین نے اقبال کے کلام کو موضوعاتی انداز میں مرتب کیا ہے تاکہ ہر قاری کو اس عظیم شاعر کے اشعار تک باآسانی رسائی ہو۔ یہ کام ان کے عزم، محبت، اور ادب سے گہری وابستگی کا منہ بولتا ثبوت ہے۔ اس کے ساتھ ہی، انہوں نے دیگر نامور شعرا کے کلام کو بھی یکجا کیا ہے، شاعری کے ہر دلدادہ کے لیے ایک ایسا وسیلہ مہیا کیا ہے جہاں سے وہ اپنے ذوق کی تسکین کر سکیں۔ یہ نہ صرف ایک علمی ورثے کی حفاظت ہے بلکہ نظام الدین کی ان تھک محنت اور ادب سے محبت کا وہ شاہکار ہے جو ہمیشہ زندہ رہے گا۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button