قطعہ- کل اپنے مريدوں سے کہا پير مغاں نے
کل اپنے مریدوں سے کہا پیر مغاں نے
قیمت میں یہ معنی ہے درناب سے دہ چند
زہراب ہے اس قوم کے حق میں مے افرنگ
جس قوم کے بچے نہیں خوددار و ہنرمند
مطلب: اپنے مریدوں کو نصیحت کرتے ہوئے پیر مغاں نے کہا سنو! میں تمہیں جو کچھ بتا رہا ہوں وہ راز جواہرات سے بھی دس گنا زیادہ قیمتی ہے ۔ اور وہ یہ کہ مغربی تہذیب اس قوم کے لیے زہر قاتل کی سی حیثیت رکھتی ہے جس قوم کے نوجوانوں میں خودداری کا فقدان ہو اور ہنر مند نہ ہوں ۔ مراد یہ ہے کہ مغربی تہذیب کا مقابلہ کرنے کے لیے یہ امر ضروری ہے کہ ہمارے نوجوان جہاں خوددار ہوں وہاں جملہ ہنروں سے بھی آگاہی رکھتے ہوں ۔
———————-
Transliteration
Kal Apne Mureedon Se Kaha Peer-e-Maghan Ne
Qeemat Mein Ye Maani Hai Dar-e-Naab Se Deh-Chand
The mentor exhorted his. disciples once:
Listen to my words, in value greater than gold:
Zehr Ab Hai Uss Qoum Ke Haq Mein Mei-e-Afrang
Jis Qoum Ke Bache Nahin Khuddar-o-Hunar Mand
The Western wine is poison for the people,
When the offspring knows neither pride nor skill.
————————–