ادبیات فنون لطیفہعلامہ اقبال شاعری

تخليق

جہان تازہ کي افکار تازہ سے ہے نمود
کہ سنگ و خشت سے ہوتے نہيں جہاں پيدا

خودي ميں ڈوبنے والوں کے عزم و ہمت نے
اس آبجو سے کيے بحر بے کراں پيدا

وہي زمانے کي گردش پہ غالب آتا ہے
جو ہر نفس سے کرے عمر جاوداں پيدا

خودي کي موت سے مشرق کي سر زمينوں ميں
ہوا نہ کوئي خدائي کا رازداں پيدا

ہوائے دشت سے بوئے رفاقت آتي ہے
عجب نہيں ہے کہ ہوں ميرے ہم عناں پيدا

 

محمد نظام الدین عثمان

نظام الدین، ملتان کی مٹی سے جڑا ایک ایسا نام ہے جو ادب اور شعری ثقافت کی خدمت کو اپنا مقصدِ حیات سمجھتا ہے۔ سالوں کی محنت اور دل کی گہرائیوں سے، انہوں نے علامہ اقبال کے کلام کو نہایت محبت اور سلیقے سے جمع کیا ہے۔ ان کی یہ کاوش صرف ایک مجموعہ نہیں بلکہ اقبال کی فکر اور پیغام کو نئی نسل تک پہنچانے کی ایک عظیم خدمت ہے۔ نظام الدین نے اقبال کے کلام کو موضوعاتی انداز میں مرتب کیا ہے تاکہ ہر قاری کو اس عظیم شاعر کے اشعار تک باآسانی رسائی ہو۔ یہ کام ان کے عزم، محبت، اور ادب سے گہری وابستگی کا منہ بولتا ثبوت ہے۔ اس کے ساتھ ہی، انہوں نے دیگر نامور شعرا کے کلام کو بھی یکجا کیا ہے، شاعری کے ہر دلدادہ کے لیے ایک ایسا وسیلہ مہیا کیا ہے جہاں سے وہ اپنے ذوق کی تسکین کر سکیں۔ یہ نہ صرف ایک علمی ورثے کی حفاظت ہے بلکہ نظام الدین کی ان تھک محنت اور ادب سے محبت کا وہ شاہکار ہے جو ہمیشہ زندہ رہے گا۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button