با ل جبر یل - منظو ما ت

سياست

اس کھیل میں تعین مراتب ہے ضروری
شاطر کی عنایت سے تو فرزیں میں پیادہ

بیچارہ پیادہ تو ہے اک مہرہَ ناچیز
فرزیں سے بھی پوشیدہ ہے شاطر کا ارادہ

معانی: تعین: مقرر کرنا ۔ مراتب: مرتبہ کی جمع ۔ فرزیں : لفظی معنی وزیر ۔ پیادہ: شطرنج کا سب سے چھوٹا مہرہ ۔
مطلب: اس قطعہ میں متحدہ ہندوستان پر انگریز کی سامراجی سیاست کو اپنا موضوع بنایا ہے ان کے نزدیک برطانوی حکمران یہاں شاطرانہ چالوں سے کام لے رہے ہیں ۔ ان کی سیاست کی بنیاد یہ ہے کہ مقامی ہمنواؤں اور خوشامدیوں کو حسب مراتب عہدے تقسیم کر دیے بالکل اسی طرح جیسے شطرنج کے کھیل میں وزیر اور پیادے ہوتے ہیں اور شاطر ان مہروں سے اپنی مرضی کے مطابق کام لیتا ہے ۔ تا ہم یہاں انگریزی شاطروں کی عیاری کا یہ عالم ہے کہ پیادہ تو بے چارہ خیر ایک معمولی سا اہلکار ہوتا ہے یہاں تو وزیر کو بھی پتہ نہیں ہونے دیا جاتا کہ اسے کس طرح اپنے مقاصد کے لیے استعمال کیا جا رہا ہے ۔ سیاست اسی نوعیت کی عیاری کا نام ہے ۔

————————

Transliteration

Iss Khail Mein Taeyayeen-e-Maratib Hai Zaroori
Shatir Ki Anayat Se Tu Farzeen, Mein Piyada

Ranks must be determined for this game;
Let you be the firzine and I the pawn by the grace of the chess‐player.

Bechara Piyada To Hai Ek Mohra-e-Na-Cheez
Farzeen Se Bhi Poshida Hai Shatir Ka Irada!

The pawn, indeed, is an insignificant token,
Even the farzine is not privy to the chess-player’s strategy.

————————–

محمد نظام الدین عثمان

نظام الدین، ملتان کی مٹی سے جڑا ایک ایسا نام ہے جو ادب اور شعری ثقافت کی خدمت کو اپنا مقصدِ حیات سمجھتا ہے۔ سالوں کی محنت اور دل کی گہرائیوں سے، انہوں نے علامہ اقبال کے کلام کو نہایت محبت اور سلیقے سے جمع کیا ہے۔ ان کی یہ کاوش صرف ایک مجموعہ نہیں بلکہ اقبال کی فکر اور پیغام کو نئی نسل تک پہنچانے کی ایک عظیم خدمت ہے۔ نظام الدین نے اقبال کے کلام کو موضوعاتی انداز میں مرتب کیا ہے تاکہ ہر قاری کو اس عظیم شاعر کے اشعار تک باآسانی رسائی ہو۔ یہ کام ان کے عزم، محبت، اور ادب سے گہری وابستگی کا منہ بولتا ثبوت ہے۔ اس کے ساتھ ہی، انہوں نے دیگر نامور شعرا کے کلام کو بھی یکجا کیا ہے، شاعری کے ہر دلدادہ کے لیے ایک ایسا وسیلہ مہیا کیا ہے جہاں سے وہ اپنے ذوق کی تسکین کر سکیں۔ یہ نہ صرف ایک علمی ورثے کی حفاظت ہے بلکہ نظام الدین کی ان تھک محنت اور ادب سے محبت کا وہ شاہکار ہے جو ہمیشہ زندہ رہے گا۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button