عقل و دل
ہر خاکی و نوری پہ حکومت ہے خرد کی
باہر نہیں کچھ عقلِ خداداد کی زد سے
معانی: خاکی و نوری: آدمی و فرشتے ۔ خرد: عقل ۔ عقلِ خداداد: خدا کی دی ہوئی عقل ۔ زد: مار ۔
مطلب: خدا نے جو عقل آدمی کو دی ہے اس کی مار سے اس کے احاطے سے کوئی چیز باہر نہیں چاہے وہ مٹی کی ہو چاہے نور کی ہو ۔ چاہے آدمی سے متعلق ہو چاہے فرشتے سے متعلق ہو ۔
عالم ہے غلام اس کے جلالِ ازلی کا
اک دل ہے کہ ہر لحظہ الجھتا ہے خرد سے
معانی: جلال ازلی: ہمیشہ کے دبدبے ، رعب ۔ ہر لحظہ: ہر لمحہ ۔ الجھتا ہے: جھگڑتا ہے ۔ خرد: عقل ۔
مطلب: عقل ہمیشہ سے جہاں کو اپنی ہیبت اور دبدبہ کا غلام بنائے ہوئے ہے ۔ کوئی شے ، کوئی بھی زمانہ اس کی عظمت مانے بغیر نہیں رہا لیکن ایک دل ہے جو ہمیشہ اس سے الجھتا رہا ہے اور اس کی ہیبت اور دلائل کو چیلنج کرتا رہا ہے ۔ جہان اگر عقل کا غلام ہے تو عقل دل کی غلام ہے ۔