اسلام اور مسلمانعلامہ اقبال شاعری

فقر و ملوکيت

فقر جنگاہ ميں بے ساز و يراق آتا ہے
ضرب کاری ہے، اگر سينے ميں ہے قلب سليم
اس کي بڑھتی ہوئی بے باکی و بے تابی سے
تازہ ہر عہد ميں ہے قصہ فرعون و کليم
اب ترا دور بھی آنے کو ہے اے فقر غيور
کھا گئی روح فرنگی کو ہوائے زروسيم

عشق و مستی نے کيا ضبط نفس مجھ پہ حرام
کہ گرہ غنچے کی کھلتی نہيں بے موج نسيم

—————–

Transliteration

Faqr-o-Mulookiat

Faqr Jingah Mein Be-Saaz-o-Yaraak Ata Hai
Zarb Kari Hai,Agar Seene Mein Hai Qalb-e-Saleem

Iss Ki Barhti Huwi Bebaki-o-Betabi Se
Taza Har Ehad Mein Hai Qissa-e-Firon-o-Kaleem

Ab Tera Dour Bhi Ane Ko Hai Ae Faqr-e-Ghayoor
Kha Gyi Rooh-e-Farangi Ko Hawa-e-Zar-o-Seem

Ishq-o-Masti Ne Kiya Zabt-e-Nafs Mujh Pe Haram
Ke Girah Ghunche Ki Khulti Nahin Be-Mouj-e-Naseem

محمد نظام الدین عثمان

نظام الدین، ملتان کی مٹی سے جڑا ایک ایسا نام ہے جو ادب اور شعری ثقافت کی خدمت کو اپنا مقصدِ حیات سمجھتا ہے۔ سالوں کی محنت اور دل کی گہرائیوں سے، انہوں نے علامہ اقبال کے کلام کو نہایت محبت اور سلیقے سے جمع کیا ہے۔ ان کی یہ کاوش صرف ایک مجموعہ نہیں بلکہ اقبال کی فکر اور پیغام کو نئی نسل تک پہنچانے کی ایک عظیم خدمت ہے۔ نظام الدین نے اقبال کے کلام کو موضوعاتی انداز میں مرتب کیا ہے تاکہ ہر قاری کو اس عظیم شاعر کے اشعار تک باآسانی رسائی ہو۔ یہ کام ان کے عزم، محبت، اور ادب سے گہری وابستگی کا منہ بولتا ثبوت ہے۔ اس کے ساتھ ہی، انہوں نے دیگر نامور شعرا کے کلام کو بھی یکجا کیا ہے، شاعری کے ہر دلدادہ کے لیے ایک ایسا وسیلہ مہیا کیا ہے جہاں سے وہ اپنے ذوق کی تسکین کر سکیں۔ یہ نہ صرف ایک علمی ورثے کی حفاظت ہے بلکہ نظام الدین کی ان تھک محنت اور ادب سے محبت کا وہ شاہکار ہے جو ہمیشہ زندہ رہے گا۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button