سیاسیات مشرق و مغرب
-
نفسيات حاکمي
اصلاحات یہ مہر ہے بے مہری صیاد کا پردہ آئی نہ مرے کام مری تازہ صفیری معانی: نفسیاتِ حاکمی: حکومت…
Read More » -
مشرق و مغرب
یہاں مرض کا سبب ہے غلامی و تقلید وہاں مرض کا سبب ہے نظام جمہوری معانی: یہاں : یعنی مشرق…
Read More » -
فلسطينی عرب سے
زمانہ اب بھی نہیں جس کے سوز سے فارغ میں جانتا ہوں وہ آتش ترے وجود میں ہے معانی: سوز:…
Read More » -
غلاموں کي نماز
ترکي وفد ہلال احمر لاہور ميں کہا مجاہد ترکی نے مجھ سے بعدِ نماز طویل سجدہ ہیں کیوں اس قدر…
Read More » -
نفسيات غلامی
سخت باریک ہیں امراضِ امم کے اسباب کھول کر کہیے تو کرتا ہے بیاں کوتاہی معانی: نفسیاتِ غلامی: غلاموں کی…
Read More » -
سياسي پيشوا
اُمید کیا ہے سیاست کے پیشواؤں سے یہ خاک باز ہیں ، رکھتے ہیں خاک سے پیوند معانی: خاک باز:…
Read More » -
شام و فلسطين
رندانِ فرانسیس کا میخانہ سلامت پُر ہے مئے گل رنگ سے ہر شیشہ حلب کا معانی: ملک شام اور ملک…
Read More » -
جمعيت اقوام
بیچاری کئی روز سے دم توڑ رہی ہے ڈر ہے خبرِ بد نہ مرے منہ سے نکل جائے معانی: قوموں…
Read More » -
ايک بحری قزاق اور سکندر
سکندر صلہ تیرا تری زنجیر یا شمشیر ہے میری کہ تیری رہزنی سے تنگ ہے دریا کی پہنائی معانی: صلہ:…
Read More » -
نصيحت
اک لردِ فرنگی نے کہا اپنے پسر سے منظر وہ طلب کر کہ تری آنکھ نہ ہو سیر معانی: لرد:…
Read More » -
دام تہذيب
اقبال کو شک اس کی شرافت میں نہیں ہے ہر ملتِ مظلوم کا یورپ ہے خریدار معانی: دام تہذیب: تہذیب…
Read More » -
لادين سياست
جو بات حق ہو، وہ مجھ سے چھپی نہیں رہتی خدا نے مجھ کو دیا ہے دلِ خبیر و بصیر…
Read More » -
انتداب
کہاں فرشتہَ تہذیب کی ضرورت ہے نہیں زمانہَ حاضر کو اس میں دُشواری معانی: انتداب: نگہداری یا قائم مقامی ،…
Read More » -
گلہ
معلوم کسے ہند کی تقدیر کہ اب تک بے چارہ کسی تاج کا تابندہ نگیں ہے معانی: گلہ: شکوہ، شکایت…
Read More » -
مسولينی
اپنے مشرقي اور مغربي حريفوں سے کیا زمانے سے نرالا ہے مسولینی کا جرم بے محل بگڑا ہے معصومانِ یورپ…
Read More » -
يورپ اور سوريا
فرنگیوں کو عطا خاکِ سُوریا نے کیا نبی عفت و غم خواری و کم آزاری معانی: سوریا: ملک شام کا…
Read More » -
جمہوريت
اس راز کو اک مردِ فرنگی نے کیا فاش ہر چند کہ دانا اسے کھولا نہیں کرتے معانی: مرد فرنگی:…
Read More » -
سلطاني جاويد
غواص تو فطرت نے بنایا ہے مجھے بھی لیکن مجھے اعماقِ سیاست سے ہے پرہیز معانی: سلطانی جاوید: ہمیشہ کی…
Read More » -
جمعيت اقوام مشرق
پانی بھی مسخر ہے ، ہوا بھی ہے مسخر کیا ہو جو نگاہِ فلکِ پیر بدل جائے معانی: جمیعتِ اقوام…
Read More » -
ابليس کا فرمان اپنے سياسي فرزندوں کے نام
لا کر برہمنوں کو سیاست کے پیچ میں زناریوں کو دیرِ کہن سے نکال دو معانی: برہمن: ہندووَں کا پیشوا…
Read More » -
ابي سينيا – 1935 18 اگست
یورپ کے کرگسوں کو نہیں ہے ابھی خبر ہے کتنی زہر ناک ابی سینیا کی لاش ہونے کو ہے یہ…
Read More » -
اہل مصر سے
خود ابوالہول نے یہ نکتہ سکھایا مجھ کو وہ ابوالہول کہ ہے صاحبِ اَسرارِ قدیم معانی: ابوالہول: ملک مصر میں…
Read More » -
غلاموں کے ليے
حکمتِ مشرق و مغرب نے سکھایا ہے مجھے ایک نکتہ کہ غلاموں کے لیے ہے اکسیر معانی : حکمت مشرق…
Read More » -
خواجگی
دورِ حاضر ہے حقیقت میں وہی عہدِ قدیم اہل سجادہ ہیں یا اہلِ سیاست ہیں امام معانی: خواجگی: خواجہ ہونا…
Read More » -
سياست افرنگ
دورِ حاضر ہے حقیقت میں وہی عہدِ قدیم اہل سجادہ ہیں یا اہلِ سیاست ہیں امام معانی: خواجگی: خواجہ ہونا…
Read More » -
مشرق
مری نوا سے گریبانِ لالہ چاک ہوا نسیمِ صبح چمن کی تلاش میں ہے ابھی معانی: نوا: آواز، یعنی شاعری…
Read More » -
بلشويک روس
روشِ قضائے الہٰی کی ہے عجیب و غریب خبر نہیں کہ ضمیرِ جہاں میں ہے کیا بات معا نی: بلشویک…
Read More » -
نفسيات غلامی
شاعر بھی ہیں پیدا علما بھی، حکما بھی خالی نہیں قوموں کی غلامی کا زمانہ معانی: شاعر بھی ہیں پیدا:…
Read More » -
يورپ اور يہود
یہ عیشِ فراواں ، یہ حکومت، یہ تجارت دل سینہَ بے نور میں محرومِ تسلی معانی: عیش فراواں : بہت…
Read More » -
مناصب
ہُوا ہے بندہَ مومن فسونیِ فرنگ اسی سبب سے قلندر کی آنکھ ہے نم ناک معانی: مناصب: منصب کی جمع،…
Read More » -
خوشامد
میں کارِ جہاں سے نہیں آگاہ، ولیکن اربابِ نظر سے نہیں پوشیدہ کوئی راز معانی: خوشامد: چاپلوسی ۔ کار جہاں…
Read More » -
کارل مارکس کی آواز
یہ علم و حکمت کی مُہرہ بازی یہ بحث و تکرار کی نمائش نہیں ہے دُنیا کو اب گوارا پرانے…
Read More » -
اشتراکيت
اشتراکيت قوموں کی روش سے مجھے ہوتا ہے یہ معلوم بے سُود نہیں رُوس کی یہ گرمیِ رفتار معانی: اشتراکیت:…
Read More »