Notice: Function _load_textdomain_just_in_time was called incorrectly. Translation loading for the rocket domain was triggered too early. This is usually an indicator for some code in the plugin or theme running too early. Translations should be loaded at the init action or later. Please see Debugging in WordPress for more information. (This message was added in version 6.7.0.) in /home/u500905684/domains/urdupoetrylibrary.com/public_html/wp-includes/functions.php on line 6114
Aql Ko Taba'y Ferman Nzer Ker Na Saka
تعلیم و تربیتعلامہ اقبال شاعری

زمانہ حاضر کا انسان

عشق ناپید و خرد مے گزدش صورتِ مار
عقل کو تابعِ فرمانِ نظر کر نہ سکا

معانی: ناپید: غائب ۔ خرد: عقل ۔ می گزدش: اس کو کاٹتی ہے ۔ صورت مار: سانپ کی مانند ۔ قابو: ماتحت ۔ نظر: اہل نظر کی نظر، عشق کی نظر ۔
مطلب: آج کے دور کے انسان میں جو مغربی تہذیب و تمدن کا آئینہ دار ہے عشق بالکل غائب ہے اور وہ عقل کا غلام ہے اور عقل نے اسے ایسے ڈس لیا ہے جیسے کہ سانپ کسی کو ڈس لیتا ہے ۔ عقل اپنی جگہ بری چیز نہیں بشرطیکہ وہ جذبہ و عشق کے ماتحت ہو ۔ لیکن آج کا انسان اپنی عقل کو نظر کے زیر حکم نہیں لا سکا ۔ یہی اس کی سب سے بڑی خرابی ہے ۔

ڈھونڈنے والا ستاروں کی گزرگاہوں کا
اپنے افکار کی دنیا میں سفر کر نہ سکا

اپنی حکمت کے خم و پیچ میں الجھا ایسا
آج تک فیصلہَ نفع و ضرر کر نہ سکا

معانی: آج کا انسان فلسفہ کی الجھنوں اور عقل و افکار کے پیچ و خم میں اس قدر الجھ گیا کہ اسے یہ معلوم بھی نہ رہا کہ زندگی میں نفع کیا ہے اور نقصان کیا ہے ۔ وہ نفع کو نقصان اور نقصان کو نفع سمجھ رہا ہے ۔ اسے زندگی کی حقیقت کا علم نہیں ۔

جس نے سورج کی شعاعوں کو گرفتار کیا
زندگی کی شبِ تاریک سحر کر نہ سکا

معانی: شعاعوں : کرنوں ۔ گرفتار کیا: قبضے میں لے لیا ۔ شب تاریک: اندھیری رات ۔
مطلب: اس نے سورج کی کرنوں کو تو مسخر کر لیا ہے اور انہیں قابو کر کے ان سے مختلف قسم کے علمی و عملی فائدے اٹھا رہا ہے لیکن اپنی زندگی کی تاریک رات میں صبح کی روشنی پیدا نہیں کر سکا ۔ سورج کی شعاعوں کو گرفتار کرنے والا اپنے اندر کی دنیا کا کھوج نہ لگا سکا ۔ اپنی معرفت حاصل نہیں کر سکا اس لیے وہ انسان نما حیوان بن گیا ۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button