پیشکش بحضور ملت اسلامیہرموز بے خودی
منکر نتواں گشت اگر دم زنم از عشق
منکر نتواں گشت اگر دم زنم از عشق
ای نشہ بمن نیست اگر با دگرے ہست
: ترجمہ
اگر میں اس کی بات کرتا ہوں تو اس سے انکار نہیں کیا جا سکتا اگر یہ نشہ مجھ سے نہیں ہے تو کسی دوسرے میں ہوگا (جمال الدین عرفی)
: تشریح
جمال الدین عرفی اپنے شعر میں بیان فرماتے ہیں کہ اگر میں عشق کی بات کرتا ہوں تو اس کا مطلب ہے کہ عشق کائنات میں موجود ہے ورنہ یہ بات فہم و ادراک اور دلی امنگ کا حصہ نہ بنتی یعنی عشق کی موجودگی سے نہیں کیا جا سکتا.
اگر یہ نشہ مجھ میں نہیں تو کسی دوسرے میں ضرور ہوگا کیونکہ یہ موجود ہے اور میں ابھی اس سے مستفید ہونے میں کامیاب نہیں ہوا.
ایک چیز کا میرے پاس نہ ہونے اس بات کی دلیل نہیں کہ وہ چیز سرے سے کائنات میں موجود ہی نہیں.